کسی کو اپنی اوقات سے بڑھ کر چاہو گے تو بہت یاد آئیں گے
دنیا کی بھیڑ میں خود کو تنہا پاؤ گے تو بہت یاد آئیں گے
چوڑیوں کی کھنک سے صدا آئے گی میری دھڑکنوں کی تمہیں
اپنی شربتی آنکھوں میں جب کاجل لگاؤ گے تو بہت یاد آئیں گے
وہ ہمارے ہی ہاتھ تھے جو گرتے ہوؤں کو تھام لیتے تھے
لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ جب گھر آؤ گے تو بہت یاد آئیں گے
ابھی تو محفل ہے آباد، گیت بھی ہے، ساز بھی ہے!
جب بھی تنہائی میں فہرستِ دوستاں بناؤ گے تو بہت یاد آئیں گے
کبھی کبھی منزل تک ساتھ چلنے والے بھی ہم سفر نہیں ہوتے وقاصؔ
جب یہ بات خود کو سمجھاتے ہوئے تھک جاؤ گے تو بہت یاد آئیں گے
Very deep, waqas :(
ReplyDeleteThis should b a song in bollywood it's that good :)
itsss deep awsome ...........
ReplyDelete