Friday 24 June 2011

Bohat Yaad Aayain Gey




کسی کو اپنی اوقات سے بڑھ کر چاہو گے تو بہت یاد آئیں گے
دنیا کی بھیڑ میں خود کو تنہا پاؤ گے تو بہت یاد آئیں گے


چوڑیوں کی کھنک سے صدا آئے گی میری دھڑکنوں کی تمہیں
اپنی شربتی آنکھوں میں جب کاجل لگاؤ گے تو بہت یاد آئیں گے


وہ ہمارے ہی ہاتھ تھے جو گرتے ہوؤں کو تھام لیتے تھے
لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ جب گھر آؤ گے تو بہت یاد آئیں گے


ابھی تو محفل ہے آباد، گیت بھی ہے، ساز بھی ہے!
جب بھی تنہائی میں فہرستِ دوستاں بناؤ گے تو بہت یاد آئیں گے


کبھی کبھی منزل تک ساتھ چلنے والے بھی ہم سفر نہیں ہوتے وقاصؔ

جب یہ بات خود کو سمجھاتے ہوئے تھک جاؤ گے تو بہت یاد آئیں گے

2 comments:

  1. Very deep, waqas :(

    This should b a song in bollywood it's that good :)

    ReplyDelete
  2. itsss deep awsome ...........

    ReplyDelete