Mudaaton baad sehraa ke veerani ko dekha to Tum Yaad Aaye
Taron ke jhurmat me akele chandni ko dekha to Tum Yaad Aaye
Woh jin ke honton par hansi raqsaan rehti the har ek paal
Kal unki aankh se behthe paani ko dekha to tum Tum Yaad Aaye
Woh jinke qadmon ke dhool bhi unke lie phool the
Ase musafron ke besaro samani ko dekha to Tum Yaad Aaye
Mere baad kis par barsain ge pathar , kis ko karain ge dar badar
Shehar ke logo ke iss pareshani ko dekha to Tum Yaad Aaye
Hajoome dunyaa me kon ruke ga kisi ke lie omer bhar Waqas
Shehar ke logo ki iss pareshani ko dekha to Tum Yaad Aaye
مدتوں بعد صحرا کی ویرانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
تاروں کے جھرمٹ میں اکیلی چاندنی کو دیکھا تو تم یاد آئے
تاروں کے جھرمٹ میں اکیلی چاندنی کو دیکھا تو تم یاد آئے
وہ جن کے ہونٹوں پر ہنسی رقصاں رہتی تھی ہر پل
کل ان کی آنکھ سے بہتے پانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
کل ان کی آنکھ سے بہتے پانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
وہ جن کے قدموں کی دھول بھی ان کے لیے پھول تھی
ایسے مسافروں کی بے سر و سامانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
ایسے مسافروں کی بے سر و سامانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
تنکہ تنکہ جوڑ کر بناتے ہیں جو اک آشیاں
ان پرندوں کی نقل مکانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
ان پرندوں کی نقل مکانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
میرے بعد کس پر برسائیں گے پتھر، کس کو کریں گے دربدر
شہر کے لوگوں کی اس پریشانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
شہر کے لوگوں کی اس پریشانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
ہجومِ دنیا میں کون رکے گا کسی کے لیے عمر بھر وقاصؔ
وقت کے دریا کی روانی کو دیکھا تو تم یاد آئے
وقت کے دریا کی روانی کو دیکھا تو تم یاد آئے